Allama Iqbal QuotesQuotes

Allama Muhammad Iqbal Quotes

The Minstrel of Iqbal: An Encouraging sign

Allama Iqbal Quotes: In the core of Lahore, Pakistan, a writer and thinker arose who might become an encouraging sign and motivation for ages: Allama Muhammad Iqbal. His verse, saturated with Urdu and Persian, reverberated with the majority, lighting a fire of patriotism and a longing for self-assurance.

Iqbal’s verse was an orchestra of words, laying out distinctive photos of the past, present, and future. He dug into personality, confidence, and the battle for opportunity. His sections were a source of inspiration, encouraging Muslims to recover their legacy and embrace their true capacity.

Quite possibly Iqbal’s most renowned sonnet, “Shikwa,” is a strong exchange between the writer and God, communicating the disappointment and torment of the Muslim world. It’s a strong scrutinization of pioneer persecution and a request for solidarity and strength. The sonnet’s effect was significant; it mixed the hearts of millions and turned into an energizing weep for the Muslim world.

Iqbal’s vision stretched out past the limits of religion and patriotism. He was a defender of civil rights and common freedoms. His verse upheld the training and strengthening of ladies, testing the male-centric standards of the time.

Iqbal’s heritage isn’t simply restricted to the subcontinent. His verse has been converted into various dialects, moving individuals around the world. His message of trust, strength, and the quest for information keeps on resounding with perusers across ages.

Allama Iqbal’s verse is something beyond writing; it’s a demonstration of the force of words to rouse, challenge, and light change. His inheritance lives on, helping us to remember the perseverance through the soul of the human heart and the capability of the composed word to shape the world.

علامہ اقبال کی شاعری: امید کا چراغ

علامہ محمد اقبال پاکستان کے ایک نامور شاعر اور فلسفی تھے جن کی شاعری نے مسلمانوں میں قومیت اور آزادی کی چنگاری بھڑکائی۔ ان کی نظمیں اردو اور فارسی زبانوں میں لکھی گئیں اور انہوں نے دنیا بھر میں مسلمانوں کو متاثر کیا۔

اقبال کی شاعری میں موضوعات کی ایک وسیع رینج شامل تھی، جن میں شناخت، ایمان اور آزادی کی جدوجہد شامل ہیں۔ ان کی نظمیں زندگی، محبت، اور معاشرے کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہیں۔ ان کے کلام نے مسلمانوں میں قومی شعور بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اقبال کی سب سے مشہور نظموں میں سے ایک “شکوہ” ہے۔ اس نظم میں اقبال نے مسلمانوں کے درد اور مایوسی کا بیان کیا ہے۔ یہ نظم مسلمانوں میں قومیت اور آزادی کی چنگاری بھڑکانے کا باعث بنی۔

اقبال کی شاعری صرف مذہب اور قومیت تک محدود نہیں تھی۔ وہ سماجی انصاف اور انسانی حقوق کے بھی حامی تھے۔ انہوں نے خواتین کی تعلیم اور بااختیاری کی وکالت کی۔

علامہ اقبال کی شاعری کا اثر صرف برصغیر تک محدود نہیں رہا۔ ان کی نظمیں دنیا بھر میں ترجمہ ہوئی ہیں اور انہوں نے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔

اقبال کا کلام صرف ادب نہیں بلکہ زندگی کا ایک درس بھی ہے۔ ان کی شاعری انسان کو امید، بہادری اور جدوجہد کی ترغیب دیتی ہے۔ علامہ اقبال کی شاعری ہمیشہ زندہ رہے گی اور نئی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔

Here are some Quotes

Allama Iqbal Quotes 01

خُدی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خُدا بندے سے خود پُوچھے بتا تیری رضا کیا ہے؟
— “خُدی کو کر بلند اتنا

Allama Iqbal quotes 02

ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے 

بہت نکلے میرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے 

— “ہزاروں خواہشیں ایسی”

Allama Iqbal Quotes 03

بہت خوب کہا ہے کہ جس قوم کے فرد میں احساسِ کمتری ہو
وہ قوم کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔
— “پھولوں کی طرح”

Allama Iqbal Quotes 04

خُدا کے واسطے سب کچھ نہیں کر سکتے 
کر تو سکتے ہیں، خود کو تبدیل۔
— “پھولوں کی طرح”

Allama Iqbal Quotes 05

قوتِ اُمید بھی تھی، مقصد بھی تھا
جس کو پانے کی ہم نے یہ زندگی دی۔
— “آسمان پر ستارے “

Allama Iqbal Quotes 06

نہ گزرنے کی سبیل ہے ، نہ منزل کا نشان
یہ سب چلتے ہیں ہمارے خیالات کے دھوکے میں۔
— “طلوع اسلام”

Allama Iqbal Quotes 07

عمل، عمل، عمل، یہ سچ ہے
لیکن عمل میں دیوانگی چاہیے ۔
— “بازگشت”

Allama Iqbal Quotes 08

نہ غم سے غم ہو، نہ خوشی سے خوشی ہو
یہ ہے حقیقت کے پھول کی خوشبو۔
— “ہزاروں خواہشیں ایسی”

Allama Iqbal Quotes 09

نہ سوال ہو نہ جواب، یہ بھی ایک راستہ ہے
جو گمراہی کی راہ پر جاتا ہے ۔
— “شکوہ”

Allama Iqbal Quotes 10

خُدا کے نام پر، جو کچھ بھی ہو
دل میں علم کا نور ہونا چاہیے ۔
— “خُدی کو کر بلند”

Related Articles

Leave a Reply

Back to top button